ایک دفعہ حسبِ معمول حضور مخدوم پیر سید رسول شاہ خاکی رحمتہ اللہ علیہ داتا صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے عرس پر گئے ۔حضور مستوار قلندربھی ساتھ تھے۔ داتا صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے عرس مبارک سے فارغ ہوئے توحضور مخدوم پیر سید رسول شاہ خاکی رحمتہ اللہ علیہ نے داتا صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کا سبز رنگ کا غلاف(چادر) منگوایا ۔اسے پیکو کروائی اور واپس گھر آئے۔ گھر لا کرامی جان کے حوالے کر دیا اور کہا کہ اسے سنبھال کر رکھو کچھ دِنوں کے بعد یہ تمہارے کام آئے گا ۔یہ دستار ہے ہمارے بعد محمودالحسن شاہ صاحب کو دے دینا ۔یہ واقعہ جناب پیر صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے وصال مبارک کے ٹھیک تین ماہ اور پانچ دِن پہلے کا ہے۔ یعنی اپنی حیات مبارکہ میں ہی پیر صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے حضور مستوار قلندر کی جانشنی کا علان کر دیا تھا۔علاوہ ازیں جس وقت آپ میٹرک میں تھے توعرس محرم الحرام میں دس محرم کی صبح بلا کرآپ کو دستارِ خلافت بھی عطا فرما دی تھی۔ حضور مخدوم سید رسول شاہ خاکی رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کی ظاہری روحانی و باطنی تربیت کی۔